ہنگری اور یونان نے روس کا ساتھ دیتے ہوۓ یورپی یونین سے بغاوت کر دی

روس یوکرین

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ کے حوالے سے حال ہی میں چین میں ایک سروے کرایا گیا ہے اس سروے کی رپورٹ کی رو سے پتا چلا کہ چین کے ٪80 لوگ یہ کہتے ہیں کہ یوکرین میں جنگ چھڑنے کی وجہ امریکہ ہے امریکہ کی وجہ سے یوکرین تباہ ہو رہا ہے اور اب اس جنگ کے برے اثرات پوری دنیا پر پڑ رہے ہیں تو ان حالات پر قابو پانے کیلیے چین نے ایک مرتبہ پھر ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوۓ اپناایک وفد یوکرین بھیجا ہے اس چینی وفد نے یوکرینی حکومت سے کہا کہ یوکرین کے جو علاقے روس جیت چکا ہے وہ علاقے روس کے حوالے کر دیے جائیں اسطرح یہ جنگ رک سکتی ہے چینی وفد نے یورپی ملکوں کو بھی پیغام دیا ہے کہ وہ جنگ روکنے کیلیے یوکرین کو اس معاہدے پر راضی کرنے کی کوشش کریں ۔

حقیقت بھی یہی ہے کہ اگر روس نے جنگ نہ روکی تو وہ یوکرین کو تباہ کر دے گا یہ بات امریکہ اور یورپی ملک بخوبی جانتے ہیں اسلیے اب یورپ کے ہی کئی ملک آہستہ آہستہ اس جنگ سے اپنا دامن چھڑانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ حال ہی میں یورپی یونین نے روس پر مزید پابندیاں لگانے کا بل جب یورپی یونین میں شامل ملکوں سے منظور کروانے کی کوشش کی تو ہنگری اور یونان نے اس بل کا بائیکاٹ کر دیا ہنگری تو شروع سے ہی اس جنگ میں روس کا ساتھ دے رہا ہے لیکن یونان نے پہلی مرتبہ روس پر پابندیاں بڑھانے والا بل نا منظور قرار دے دیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+