ہلمند ندی کا پانی بنا ایک نئی بھیانک جنگ کی شروعات

ہلمند ندی

نیوزٹوڈے:کوہ ہندو کش سے نکلنے والی ہلمند ندی کے پانی نے ایران اور افغانستان کو جنگ کی دہلیز پر لاکھڑا کیا پچھلے دو دنوں سے ایران اور افغانستان کی 900 کلو میٹر لمبی سرحد دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان جنگ کا مورچہ بن چکی ہے افغان طالبان حکومت نے ایک وڈیو جاری کرکے ایران کے خلاف اپنی جنگی تیاریاں بھی دکھائی ہیں اور اب یہ لڑائی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ طالبان لڑاکوں کے حملے میں پانچ ایرانی فوجی شہید ہو گۓ ہیں جس پر ایران بھڑک اٹھا اور افغانستان پر راکٹ اور میزائل سے حملے کیے ہیں ان حملوں میں افغانستان کے بیس لوگ مارے گۓ اور کئی زخمی ہو گۓ ۔

پانی سےشروع ہونے والی یہ لڑائی اب شیعہ اور سنی مسلمانوں کی جنگ میں بدلنے لگی ہے دونوں ملکوں نے اپنے جنگی ہتھیار سرحدوں پر تعینات کر دیے ہیں افغانستان امریکہ کے ان ہتھیاروں کی تعیناتی کر رہا ہے جو امریکی فوج افغانستان آپریشن میں ناکامی پر افغانستان میں چھوڑ کر بھاگ گئی تھی ایران بھی اپنے خطرناک ہتھیار اور میزائلیں تعینات کر رہا ہے اگر دونوں ملکوں نے ان ہتھیاروں کا استعمال کر دیا تو ایک اور بھیانک جنگ کا آغاز ہو جاۓ گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+