تجارت کے نقصان کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے حماد اظہر

اقتصادی سروے

نیوزٹوڈے: پاکستان کے رواں مالی سال 24-2023 کا اقتصادی سروے آج ساڑھے چار بجے پیش کیا جاۓ گا اس اقتصادی سروے کے مایوس کن اعداد و شمار سامنے آ چکے ہیں گزشتہ سال سیاسی عدم استحکام اور سیلاب کے باعث معاشی گروتھ صفر اعشاریہ تین رہی ہے جبکہ مہنگائی کی شرح ٪29 تک پہنچ گئی جس کا سب سے بڑا سبب روس یوکرین تنازع ہے نۓ بجٹ میں تنخواہ داروں کیلیے انکم ٹیکس برقرار رہے گا ریلیف ملنے کی کوئی امید نہیں اور نہ ہی شرح میں اضافہ کیا جاے گا البتہ پچاس ہزار سے زائد ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس عائد ہو گا جبکہ پچاس ہزار سے کم آمدنی والے ملازمین اور تاجروں سے ٹیکس وصول نہیں کیا جاۓ گا

چھوٹے دکانداروں کو بجلی بلوں میں ایڈوانس انکم ٹیکس لگ کر آۓ گا حماد اظہر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت تجارت کے نقصان کی ذمہ دار ہے ان سے ملک چلتا نہیں ہے لیکن پھر بھی حکومت کرنے کا شوق ہے پہلے دس بجے اور اب آٹھ بجے دکانیں بند کرنے کا وقت مقرر کیا ہے کاروبار پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے صنعت اور تجارت سنگین دور سے گزر رہی ہے بلوچستان حکومت نے دکانیں رات آٹھ بجے بند کرنے کا حکومتی فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا ہے بلوچستان حکومت کا مؤقف ہے کہ صوبہ پہلے ہی بحران کا شکار ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+