روس سے پیٹرول کے بعد ، ایک لاکھ دس ہزار ٹن ایل پی جی کی پاکستان آمد

پاکستان اور روسی تعلقات

نیوزٹوڈے: پاکستان اور روسی تعلقات میں بڑی کامیابی ، پیٹرول کے بعد ایل پی جی بھی پاکستان کی بندرگاہ میں بھیجوا دیا گیا۔ تقریبا، دس کنٹینرز جو کہ ایک لاکھ دس ہزار ٹن ایل پی جی بنتا ہے ، کی پاکستان درآمدات ہو چکا ہے۔ پیٹرول کے بعد ، ایل پی جی کا بھی معائدہ روس کے ساتھ جنوری کے مہینے میں ہوا تھا۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کا امکان دیکھا جا سکتا ہے، لیکن پیٹرول کی قیمتوں میں کوئی کمی کا امکان نہیں ہے۔ اپریل کے آخر میں، اسلام آباد اور روس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت پاکستان نے روسی خام تیل کے لیے اپنا پہلا آرڈر دیا۔

اس وقت وزیر توانائی مصدق ملک نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان صرف خام تیل خریدے گا، ریفائنڈ ایندھن نہیں۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ روسی خام تیل کی درآمدات 100,000 بیرل یومیہ تک پہنچنے کی توقع ہے اگر پہلا لین دین آسانی سے ہوتا ہے۔ایک حالیہ بیان میں، وزیر نے کہا کہ روسی خام تیل کی آمد سے قیمتوں میں فوری طور پر کمی نہیں آئے گی لیکن تیل کی سپلائی مسلسل ہونے کے بعد بتدریج کمی دیکھی جائے گی۔ملک کے مطابق، پاکستان اپنی خام ضروریات کا ایک تہائی رعایتی تیل کے استعمال سے پورا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+