آیت اللٰہ خمینی کے بیان سے امریکہ اور اسرائیل کی سانسیں بحال ہو گئیں

آیت اللٰہ خمینی

نیوزٹوڈے:امریکہ نے 2015 میں ایران اورکئی دوسرے یورپی ملکوں کے سااتھ ایک سمجھوتہ کیا تھا جس کے تحت یورپی ملکوں نے ایران پر لگائی گئی پابندیاں ختم کر دی تھیں جس کے بدلے ایران نے بھی اپنے ایٹمی پروگرام کو روک دیا تھا لیکن معاہدے کے تین سال بعد ہی امریکہ نے معاہدہ  توڑ دیا تھا تو ایران نےمعاہدےکی شرائط کی خلاف ورزی شروع کر دی تھی اور اپنے ایٹمی پروگرام پر کام شروع کر دیا اس وقت سے ہی امریکہ اور اسرائیل یہ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ایران ایٹم بم بنانے کے بہت قریب پہنچ گیا ہے اور ایران کو ایٹم بم بنانے سے روکنے کا صرف ایک پہی طریقہ ہے کہ ایران کے ساتھ دوبارہ ایٹمی سمجھوتہ کر لیا جاۓ لیکن مجبوری یہ ہے کہ ایران امریکہ اور اسرائیل کو اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھتا ہے

ایران اور امریکہ ایک دوسرے کو ایک آنکھ نہیں بھاتے یہی بات امریکہ ، اسرائیل اور یورپی ملکوں کو کھٹکتی ہے لیکن اب حال ہی میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللٰہ خمینی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی ملکوں کے ساتھ کیا گیا معاہدہ بحال ہو سکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اس سے ایران کے نیوکلیئ سٹرکچر پر کوئی آنچ نہ آۓ امریکہ اور یورپی ملکوں کیلیے یہی بات کافی ہے کہ ایران ان کے ساتھ کسی معاملے پر بات چیت کرنے کیلیے تیار تو ہوا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+