روسی حملوں سے خوفزدہ یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈالنا شروع کر دیے

بارود کی بارش

نیوزٹوڈے:یوکرین جنگ میں روس کے بڑھتے حملوں اور ولادیمیر پیوٹن کے بیانات نے یوکرین کی فوج کو خوفزدہ کر دیا ہے یوکرینی فوج کے پاس نہ تو طاقتور ہتھیار موجود ہیں جن سے وہ روسی فوج کا مقابلہ کر سکیں اور نہ ہی ان کی دیگر ضروریات پوری ہو رہی ہیں اوپر سے روسی فوج کے خطرناک حملوں سے یوکرینی فوج کے حوصلے پست ہونا شروع ہو گۓ ہیں اور یوکرینی فوج کے جوانوں نے ہتھیار ڈالنا شروع کر دیے ہیں پچھلے پانچ دنوں سے روس جس طرح حملے کر رہا ہے اس سے نہ صرف یوکرین تباہ ہو رہا ہے بلکہ اس کے ساتھ یوکرینی فوج کے ان گنت جوان بھی ان حملوں کا شکار ہو رہے ہیں روس کے یوکرین پر کیے گۓ پچھلے پانچ دنوں کے حملوں میں یوکرین کے 6000 فوجی مارے گۓ 250 سے زیادہ ٹینک تباہ ہوۓ

ڈونیسک ، زیپوریزیا ، خارکیو ، خیرسون اور اڑیسہ یہ وہ علاقے ہیں جن پر پچھلے پانچ دنوں سے لگاتار بارود برس رہا ہے ان حملوں میں ان علاقوں میں موجود یوکرینی فوج  کے تمام ہتھیار خانے تباہ ہو گۓ جس کی وجہ سے یوکرینی فوج کی ہمت بھی جواب دے چکی ہے یوکرینی فوجی نہ صرف سرینڈر کر رہے ہیں بلکہ نیٹو اور امریکہ پر اپنی بھڑاس بھی نکال رہے ہیں وہ ایک طرف تو نیٹو کو گالیاں دے  رہے ہیں تو دوسری طرف زیلینسکی کو کوس رہے ہیں کہ اس نے انہیں بغیر ہتھیاروں کے جنگ میں جھونک دیا یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ انہیں بے کار ہتھیار دیے جا رہے ہیں اس لیے وہ جنگ نہیں لڑ پا رہے یوکرینی فوج کا اس طرح ہتھیار ڈالنا یوکرین کے لیے خطرے سے خالی نہیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+