یونان کے سمندر میں کشتی حادثے میں 200 سے زیادہ پاکستانی شامل ہیں

یونان سمندری حادثہ

نیوزٹوڈے:آج سے دو روز قبل لیبیا سے سمندری راستے اٹلی جانے والی تارکین وطن کی کشتی یونان کے کھلے سمندر میں حادثے کا شکار ہو گئی کشتی میں 750 افراد سوار تھے جو اس حادثے کا شکار ہو گۓ حادثے کے وقت یونانی میڈیا نے دعوٰی کیا تھا کہ کشتی میں سوار افراد کا تعلق پاکستان ، مصر اور شام سے ہے اور یونانی حکام حادثے میں ڈوبنے والے لوگوں کو زندہ نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اب اس حادثے کے حوالے سے دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے آ رہے ہیں برطانوی میڈیا نے دعوٰی کیا ہے کہ یونان کشتی حادثے میں تقریبًا 400 پاکستانی موجود تھے اور کشتی میں پانی نہ ملنے کی وجہ سے حادثے سے پہلے ہی 6 لوگ پیاس کی وجہ سے مر چکے تھے ۔

برطانوی میڈیا نے یہ بھی دعوٰی کیا ہے کہ حادثے سے تین دن پہلے ہی کشتی کے انجن نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا کشتی میں مرد وں کے ساتھ خواتین اور بچے بھی شامل تھے اس حادثے میں بچ جانے والے ایک شامی نے دعوٰی کیا ہے کہ یونانی کوسٹ گارڈز ہمیں ڈوبتا ہوا دیکھتے رہے لیکن کوئ مدد نہ کی اور حادثے سے بچانے کی بجاۓ مسافروں کو مارتے رہے کہ خاموش ہو جاؤ حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں نے کہا ہے کہ اس حادثے میں تقریبًا 200 پاکستانی سوار تھے حادثے میں مرنے والوں میں 100 سے زیادہ پاکستانی بھی ہو سکتے ہیں اس المناک واقعے پر وزیر اعظم پاکستان نے آج ملک  میں سوگ منانے کا اعلان کیا ہے اور آج قومی پرچم بھی سرنگوں رہے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+