زیلینسکی کیلیے ایک اور مشکل یہ ہے کہ اس کے پاس ہتھیار تو ہیں لیکن انھیں استعمال کرنے کیلیے فوج نہیں

فوج اور ہتھیار

نیوزٹوڈے: سولہ مہینوں سے جاری جنگ کی وجہ سے اب زیلینسکی کے پاس فوج کی کمی ہو رہی ہے اور اب زیلینسکی نے فوج میں بھرتی کیلیے موبلائیزیشن آپریشن شروع کر دیا ہے جس سے لوگوں کو زبردستی فوج میں بھرتی کیا جا رہا ہے یوکرین کے لوگ جانتے ہیں کہ ولادیمیر پیوٹن سے جنگ جیتنا بہت مشکل ہے اسلیے وہ اپنی جان بچانے کیلیے بغاوت پر اتر آۓ ہیں اب زیلینسکی کے پاس دو ہی راستے ہیں کہ یا تو وہ روس کے سامنے گھٹنے ٹیک دے یا پھر اپنے وجود کو برقرار رکھنے کیلیے یوکرین کے روسی قبضے والے علاقے روس کے حوالے کر دے کیونکہ جنگ جتنی طویل ہوتی جا رہی ہے یوکرین کے ہارنے کے چانسز بھی اتنے ہی زیادہ ہوتے جا رہے ہیں

اور زیلینسکی جو کہ روس کے پاس فوج کی کمی کا دعوٰی کرتے آ رہے ہیں حقیقت یہ ہے کہ ان کے اپنے پاس فرنٹ لائن پرموجود یوکرین کے فوجی دستوں کے علاوہ لڑنے کیلیے فوج موجود نہیں ہے زیلینسکی نے اپنی تمام فوج فرنٹ لائن پر روسی فوج کا مقابلہ کرنے کیلیے جھونک رکھی ہے حتٰی کہ کیو کو بھی روسی فوج کے حملوں سے بچانے کیلیے بھی فوج موجود نہیں ہے یوکرینی فوج کے روس پر حملوں کے بعد روس نے ایسا قہر برسایا کہ پچھلے آٹھ دنوں میں یوکرین کے 8000 فوجی مارے گۓ اس وقت یوکرین کو یورپی ملکوں سے ہتھیار تو مل رہے ہیں لیکن ان کو استعمال کرنے کیلیے فوج نہیں ہے کیونکہ فرنٹ پر موجود فوج میں بھی موت کا خوف پیدا ہو گیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+