ویسٹ بینک میں یہودیوں کی رہائش گاہوں کی تعمیر کے فیصلے سے دونوں ملکوں کے حالات ایک مرتبہ پھر آپے سے باہر

ویسٹ بینک

نیوزٹوڈے: اسرائیل نے 1966 کی جنگ میں فلسطین کے علاقے ویسٹ بینک پر قبضہ کر لیا تھا اس علاقے میں اب بھی بڑی تعداد میں فلسطینی آباد ہیں اس لیے ویسٹ بینک میں یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان اکثر لڑائی ہوتی رہتی ہے اسرائیل حکومت نے حال ہی میں اپنے قبضے والے اس علاقے میں اسرائیلیوں کیلیے 4500 نۓ گھر تعمیر کروانے کا اعلان کیا ہے تاکہ فلسطین کے اس علاقے میں زیادہ سے زیادہ یہودی آباد کر کے فلسطین میں ان کی پوزیشن کو مظبوط کیا جا سکےاسرائیلی حکومت کے اس فیصلے پر فلسطین میں احتجاج شروع ہو گیا یہودی حکومت کے اس فیصلے کو ترکی نے بھی غلط قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل حکومت کا یہ فیصلہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان اختلافات بڑھاۓ گا ۔

ترکی نے اسرائیل کے اس فیصلے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اسرائیل حکومت کے اس فیصلے پر فلسطینی مسلمان بھی بھڑک اٹھے اور ویسٹ بینک میں یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان ہاتھا پائی اور مار پیٹ شروع ہو گئی اسرائیل نے ویسٹ بینک میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ پر حملہ کر دیا جس میں تین فلسطینیوں کی موت واقع ہو گئی اسرائیل کی فوج ویسٹ بینک میں باغی فلسطینیوں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مار رہی ہے جس کے جواب میں فلسطینی لوگوں نے بھی فائرنگ شروع کر دی جس وجہ سے دونوں ملکوں کے حالات ایک مرتبہ پھر آپے سے باہر ہو گۓ ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+