اگر کریمیا حملے میں امریکہ اور برطانیہ کے ہتھیار استعمال ہوۓ تو پھر یہ دونوں بھی جوابی کاروائی کیلیے تیار رہیں ولادیمیر پیوٹن کا بیان

خیرسون پر قبضے

نیوزٹوڈے:یورپی میڈیا نے دعوٰی کیا ہے کہ اب روس کا نشانہ خیرسون ہے روس نے خیر سون کے مختلف علاقوں پر ایک دن میں تقریبًا 57 دھماکے کیے جس سے خیرسون کی کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں جنگ کے شروع میں روسی فوج نے خیر سون کے متعدد علاقوں کو اپنے قبضے میں کر لیا تھا لیکن پھر روسی فوج نے نئی منصوبہ بندی کے تحت خیر سون کے قبضے والے علاقوں سے اپنی فوج واپس بلا لی اب ایک بار پھر روس نے خیر سون کو ہر صورت اپنے قبضے میں کرنے کا ارادہ کر لیا ہے اسی لیے روس نے خیر سون پر ہوائی حملے بھی تیز کر دیے ہیں روس نے پچھلے چند دنوں سے یوکرین پر اپنے ہوائی حملے بڑھا دیے ہیں ۔

روس نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ یوکرین کریمیا پر ہائی مارس اور سٹورم شیڈو میزائل سے حملے کی تیاری کر رہا ہے اس لیے روس نے امریکہ اور برطانیہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر یوکرین نے کریمیا پر حملے میں ان ہتھیاروں کا استعمال کیا تو اس کے ذمہ دار امریکہ اور برطانیہ ہوں گے اور روس یہ سمجھے گا کہ اس جنگ میں امریکہ اور برطانیہ براہِ راست شامل ہو گۓ ہیں اس لیے روس بھی ان کے خلاف کاروائی سے پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ روس کئی مرتبہ امریکہ اور برطانیہ کو لمبی دوری پر مار کرنے والے ہتھیار نہ دینے کی دھمکی دے چکا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+