ماں کی فوتگی پر بیٹوں نے پولیس کیوں بلوائی

جہالت کی انتہا

نیوز ٹوڈے ۔ کہتے ہیں کہ دنیا میں ماں کے رشتے سے بڑھ کر کوئی رشتہ نہیں ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہےاور پھر ماں کے ساتھ جڑا ہر رشتہ بھی اتنا ہی قابل احترام ہوتا ہے جتنی کہ آپ کی ماں ماں کی ماں ،بہن بھائی ، باپ یہ سب ایسے رشتے ہیں جو محبت اور پیار سے بھرے ہوتے ہیں لیکن فیصل آباد کے گاؤں کھرڑیانوالہ میں جہالت کی ایک ایسی داستان سامے آئی ہے جسے سننے والا ہر آدمی لعنت ہی بھیجے گا کھرڑیانوالہ کی ایک عورت کے تین بیٹے تھے جن میں سے دو بیٹوں کے پاس ماں رہتی تھی اور ایک بیٹے سے ناراض تھی عورت کا انتقال ہو گیا تو اس کے بیٹوں نے بھائی کو ماں کا چہرہ نہیں دیکھنے دیا جس پر اسے پولیس کا سہارا لینا پڑاور اس بیٹے نے جہالت کی انتہا کر دی-

اس گاؤں کا رواج ہے کہ فوتگی کے نویں دن سارے گاؤں کو کھانا دیا جاتا ہے اور کھاناسب سے پہلے نانا ،نانی ،ماموں ،خالہ یا ماں کا کوئی اور رشتہ دار موجود ہو تو اسکو کھلایا جاتا ہےدونوں بھائیوں نے جن کے پاس ماں رہتی تھی نے کھانے کا انتظام کیا اور سارے ننھیال والوں کو اکٹھا کر لیا جبکہ تیسرے بیٹے نے الگ سے کھانے کا انتظام کیا اور اس آدمی نےکھانا شروع ہونے سے پہلے نانا کی جگہ گاؤں کے ایک بڑے سے آوارہ کتے کو کھانا کھلا کر اس جدید دور میں جہالت کی انتہا کر دی-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+