احاطہ عدالت سے پی ٹی آئی چئرمین کی گرفتاری غیر آئینی اور غیر شرعی ہے سپریم کورٹ آف پاکستان

سپریم کورٹ آف پاکستان

نیوز ٹوڈے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 22 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں یہ حکم نامہ جاری کر دیا ہے کہ احاطہ عدالت میں پی ٹی آئی چئرمین کی گرفتاری غیر قانونی اور غیر آئینی ہے اور عدالت میں مقدمات میں پیشی کے دوران چئرمین تحریک انصاف عمران خان کو گرفتار کرنا انصاف کے حقوق کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے لوگ عدالتوں پر اعتماد کرتے ہیں اور عدالتوں کو اپنے لیے محفوظ سمجھ کرلوگ انصاف کیلیے یہاں آتے ہیں لہٰزٰی تحقیقاتی ایجنسیوں کو انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے عدالتوں کے وقار اور تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اس طرح گرفتاریوں سے اور عدالتی ماحول میں مداخلت سے انصاف کی فراہمی متاثر ہوتی ہے

اور اگر احاطہ عدالت سے گرفتاریوں کی اجازت مل جاۓ تو احاطہ عدالت اداروں کیلیے ملزمان کی شکار گاہ بن جاۓ گی سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے دروازے کھڑکیاں اور شیشے توڑ کر گرفتار کرنا انصاف کے منافی ہے اور یہ عدالت کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے سپریم کورٹ نے 11 مئی کو اسلیے چئر مین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو غیر آئینی قرار دیا تھا حکومت کی چئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کاروائیاں روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دینے کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا گیا لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کے 21 ارکان کی ضمانتوں کی درخواستیں منظور ہو گئی ہیں جبکہ 34 افراد کی درخواستیں خارج کر دی گئیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+