عراقی حکومت نے کیا مطالبہ سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کرنے والےمجرم کی واپسی کا

 

    نیوز ٹوڈے۔ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف پوری مسلم امت سراپا احتجاج ہے مسلمان ملکوں میں سویڈن کے سفارتخانوں کے باہر لوگوں نے خوب احتجاج کیا 28 جون کے واقعے کے بعد مسلمانوں نے اپنے ملکوں سے سویڈن کے سفیروں کو واپس بھیجنے اور سویڈن سے اپنے سفیر واپس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے لوگ اپنی حکومت سے سویڈن کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات توڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت دینا سویڈن حکومت کو مہنگا پڑ گیا ہے مسلمان ملکوں کی سب سے بڑی جماعت او آئی سی نے اپنے ایک ہنگامی اجلاس میں سویڈن کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے 

    پوری دنیا میں سویڈن کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور احتجاج کو دیکھتے ہوۓ سویڈن حکومت نے بھی اس واقعے کی مزمت کر دی ہے لیکن مسلمان ملکوں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، عراق ، ایران ، بنگلہ دیش ، پاکستان ، اور کویت سمیت تمام مسلم ملکوں نے سویڈن کو اس کے کیے کی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے مراکش ایران اور سعودی عرب نے سویڈن سے اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے  قرآن کی بے حرمتی کرنے والا  شخص عراق کا رہنے والا تھا جو پانچ سال پہلے سویڈن چلا گیا تھا عراق نے مطالبہ کیا ہے کہ اس مجرم کو اس کے حوالے کیا جاۓ تاکہ عراقی حکومت اس ے خود سزا دے 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+