عراق کا پاکستان سے جی ایف 17 تھنڈر طیاروں کی خریداری کا معائدہ

طیاروں کی خریداری

نیوزٹوڈے: عراق JF-17 تھنڈر طیاروں کی خریداری کے لیے پاکستان کے ساتھ 664 ملین ڈالر کا معاہدہ کرنے والا پانچواں ملک بن گیا ہے۔اس سے قبل پاکستان نے ملائیشیا، نائیجیریا، آذربائیجان اور میانمار کو JF-17 بلاک III طیارے فروخت کیے تھے۔ پاکستان چین کے ساتھ مل کر لڑاکا طیارے بنا رہا ہے۔ تھنڈر کی طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی ممالک نے پاکستان کے فخر میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس سے قبل ارجنٹائن نے جنگی طیاروں کا مطالعہ کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ عراقی حکومت نے پاکستان سے 12 JF-17 تھنڈر بلاک III لڑاکا طیاروں کی خریداری کے لیے 664 ملین ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔

اس سے قبل یہ اطلاع دی گئی تھی کہ عراق نے ایک پاکستانی کمپنی کے ساتھ غیر متعینہ تعداد میں طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ JF-17 بلاک III ہے۔عراقی وزیر دفاع جمعہ عناد کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہم نے طیاروں کی خریداری کے لیے ایک پاکستانی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ جیٹ طیاروں کی فروخت کے لیے مذاکرات دو سال سے زائد عرصے تک جاری رہے۔ دفاعی معاہدے کی منظوری پاکستان اور عراق کی حکومتوں نے دی تھی۔ JF-17 بلاک III جیٹ طیارے، جو کامیاب JF-17 کا جدید ترین ماڈل ہیں، عراقی فضائیہ میں ایک خوش آئند اضافہ ہو سکتا ہے۔

عراق ڈرونز کے خلاف استعمال کرنے کے لیے JF-17 تھنڈر طیاروں کے حصول میں دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ اسے اپنے مخالفین کی جانب سے ان کے استعمال کے مسلسل خطرات کا سامنا ہے۔

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+