ولنٹن میں ہوا زیلینسکی کے ارمانوں کا خون

زیلینسکی

نیوز ٹوڈے : یوکرین کے صدر نیٹو ملکوں کے اجلااس میں شرکت کیلیے ولنٹن اس لیے گۓ تھے کہ انہیں یقین تھا کہ ایک تو انہیں نیٹو میں شامل کرنے کیلیے کوئی اہم فیصلہ ہوگا اور دوسرے یہ کہ انہیں جنگ لڑنے کیلیے نیٹو ملک لمبی دوری تک مار کرنے والے ہتھیاروں سے لیس کر دیں گے لیکن ایسا کچھ بھی نہ ہوا نیٹو کے اس اجلاس میں زیلینسکی کا کوئی خواب بھی پورا نہ ہو سکا بلکہ الٹا ہوا یوں کہ جس وقت لتھوانیا میں نیٹو ملکوں کے رہنما اکٹھے ہو رہے تھے-

اسی وقت روس کی فوج نے یوکرین کے 12 شہروں کو ایک ساتھ ہی راکھ کا ڈھیر بنا دیا ایک طرف زیلینسکی کے ارمانوں کا خون ہو رہا تھا تو دوسری طرف ان کی سلطنت دھواں دھواں ہو رہی تھی ولنٹن میں یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے حوالے سے صرف چند باتیں ہوئیں پہلی یہ کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کیلیے جو شرائط رکھی گئی تھیں ان میں کچھ کمی کی جاۓ گی دوسری یہ کہ یوکرین کو مدد دینے کیلیے نیٹو ملک کوئی نیا منصوبہ تیار کریں گے اور ایک بات یہ کہ یوکرینی پائلٹوں کو ایف 16 کی ٹریننگ دی جاے گی ان تمام منصوبوں پر عملدرآمد کیلیے نیٹو کے گیارہ ملکوں کا ایک گروپ بنا دیا گیا ہے نیٹو ملکوں کا یہ منصوبہ صرف زیلینسکی کو مطمئن کرنا تھا لیکن زیلینسکی بھڑک اٹھے انہوں نے اس فیصلے کو بے تکا کہہ دیا لیکن نیٹو ملکوں کو زیلینسکی کے غصے سے کوئی فرق نہیں پڑا-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+