نیٹو اور امریکہ کا روس کو کریمیا سے الگ کرنے کا منصوبہ ہوا ایک بار پھر ناکام

روس کریمیا

نیوز ٹوڈے: روس کو کریمیا سے جوڑنے والے پل کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا گیا ہے روس سے کریمیا تک جانے والا یہ پل 19 کلو میٹر لمبا ہے جو بحیرہ اسود کے اوپر ایسے تعمیر کیا گیا ہے کہ بڑے بڑے جہاز اس کے نیچے سے بآسانی گزر جاتے ہیں اس پل کی تعمیر کے بعد روس کی طاقت کئی گنا تک بڑھ چکی ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور نیٹو ملک اس پل کو ختم کرنا چاہتے ہیں اس پل کو کرچ برج بھی کہا جاتا ہے اس پل سے گاڑیاں اور ٹرین بآسانی گزر سکتی ہیں جنگ کے دوران پچھلے سال آٹھ اکتوبر کو بھی اس پل کو نشانہ بنایا گیا تھا جس سے اس پل کو نقصان پہنچا تھا اور روس نے اس حملے کا ذمہ دار نیٹو اور یوکرین کو ٹھہراتے ہوۓ جوابًا کیو پر کئی بڑے حملے کیے تھے ۔

اب ایک بار پھر اس پل کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس سے پل کو ایک مرتبہ پھر کافی نقصان پہنچا ہے لیکن روس کی ٹرانسپورٹ منسٹری نے دعوٰی کیا ہے کہ پل کا سٹرکچر اب بھی محفوظ ہے عارضی طور پر ٹرانسپورٹ کو روک دیا گیا ہے ااس حملے کے بعد پیوٹن آگ بگولہ ہیں انہیں معلوم ہے کہ یورپی ملک یہ چاہتے ہیں کہ روس کریمیا سے الگ ہو جاۓ اور روس کی بحیرہ اسود تک بذریعہ سڑک پہنچ کو ناممکن بنایا جاۓ لیکن پیوٹن ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے اگر پیوٹن نے غصے میں آ کر کوئی بڑا قدم اٹھا لیا تو اس کا خمیازہ آنے والی کئی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+