پاکستان میں مندروں پر ہوۓ حملوں کی وجہ سے سندھ میں مندروں کی حفاظت کی ذمہ داری ہندو اہلکاروں کو سونپ دی گئی

راکٹ لاؤنچر

نیوز ٹوڈے: پاکستان کے صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والی سیما اپنے چار بچوں سمیت بھارت سے تعلق رکھنے والے سچن سنگھ کی محبت میں بھاگ کر بھارت پہنچ گئی وہاں پہنچ کر اس نے ہندو مذہب اختیار کر لیا اور سچن سے شادی کا فیصلہ کر لیا جس پر اس کے شوہر اور اس کے رشتہ داروں نے پاکستان حکومت سے اور میڈیا کے ذریعے سیما اور بچوں کی واپسی کی اپیل کردی سندھ میں سیما کے شوہر غلام حیدر کے ساتھیوں نےسندھ میں واقع مندروں پر دھاوا بول دیا اس احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے یہ اعلان کیا ہے کہ سندھ میں مندروں کی حفاظت کیلیے ہندو پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے ۔

سیما کی واپسی کیلیے احتجاج کرنے والوں نے پاکستان کے اور خصوصًا سندھ کے مندروں پر راکٹ لاؤنچرز سے حملے کیے آئی جی سندھ نے کشمور، کنکور، تھرپارکر اور جیکب آباد کے علاقوں میں جہاں ہندوؤں کی آبادی زیادہ ہے وہاں موجود مندروں کی نگرانی کیلیے چار سو ہندو پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا ہے سیما حیدر کیس میں ہندو حکومت کے مخالف رویے کے باوجود حکومت پاکستان نے اپنے ملک میں اقلیتوں کی حفاظت اور خصوصًا ہندوؤں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کیلیے جو قانون لاگو کیا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے مسلمان ملکوں میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق دیے جاتے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+