طالبان حکومت کے نۓ قانون کے خلاف افغان خواتین کے کابل میں احتجاجی مظاہرے

خواتین سیلون

نیوز ٹوڈے : افغانستان کی طالبان حکومت نے گزشتہ ماہ کابل اور افغانستان کے علاقوں میں خواتین کے بیوٹی پارلر بند کرنے کا حکم دیا تھا اور تمام خواتین سیلون کے لائیسنس بھی منسوخ کرنے کا حکم دے دیا تھا خواتین کے سیلون کی بندش پر افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خواتین نے شدید احتجاجی مظاہرے کیے مظاہرین کی آواز کو دبانے کیلیے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر پانی کی توپوں کا استعمال بھی کیا طالبان حکومت نے احتجاجی مظاہرہ کرنے والی خواتین کو ہراساں کرنے کیلیے ڈنڈوں اور بندوق سے ڈرانے کی کوشش بھی کی ۔

لیکن خواتین اس سے پہلے طالبان حکومت کے مظالم اور انسانیت کے خلاف قوانین کے اطلاق پر بہت نالاں ہیں ان پر تعلیم ، نوکریوں اور تفریح کے تمام دروازے طالبان حکومت پہلے ہی بند کر چکی ہے اور اب ان سے ان کی ذاتی اور اپنے گھر والوں کی ضروریات زندگی کو پورا کرنے کے حق کو چھینا جا رہا ہے جس پر خواتین نے خوب احتجاج کیا طالبان حکومت کو اس طرح کے قوانین کی وجہ سے عالمی تنقید کا بھی سامنا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+