وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے جج کی اہلیہ کے تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کے کیس کا نوٹس لے لیا

تشدد کا شکار

نیوز ٹوڈے : پچھلے سات روز سے لاہور کے جنرل ہسپتال میں زیر علاج تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ بچی کی حالت آج بھی تشویشناک ہے بچی کی حالت بار بار بگڑ جاتی ہے اور سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے اس لیے بار بار آکسیجن لگا کر سانس بحال کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ڈاکٹرز نے بچی کے ٹیسٹ لیبارٹری میں بھجوا دیے ہیں تاکہ یہ پتا لگایا جا سکے کہ بچی کو زہر دیا گیا ہے کہ نہیں پوسٹ گریجویٹ کالج کے پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے جیو نیوز کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوۓ کہا ہے

کہ میڈیکل کی تصدیق ہونے کے بعد سول جج کی اہلیہ پر بچی تشدد کے درج مقدمہ میں اقدام قتل اور ہڈیاں توڑنے کی دفعات بھی شامل کی گئ ہیں یہ معاملہ 24 جولائی کو سامنے آیا ہے جب بچی کے سر کے زخموں میں کیڑے پڑ چکے تھے رضوانہ کو جب ہسپتال لایا گیا تو اس کے دونوں بازو بھی ٹوٹے ہوۓ تھے جج کی اہلیہ ملزمہ نے یکم اگست تک عبوری ضمانت لے رکھی ہے ایک روز قبل ویر اعظم شہباز شریف نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوۓ پولیس کو کسی دباؤ میں آۓ بغیر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+