خار میں ہوۓ خود کش حملے میں افغان دہشتگرد ملوث

خود کش حملے

نیوز ٹوڈے : دو روز قبل خار کے علاقے میں ہونے والے خود کش حملے کی تحقیق پر یہ خبر سامنے آئی ہے کہ ان حملوں میں افغان شہری ملوث تھے جس پر وزیر اعظم نے تشویش کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اپنی سر زمین کو دوسرے ملکوں میں دہشتگردی کیلیے استعمال ہونے سے روکے اور افغان حکومت کو دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لینا ہوگا وزیر اعظم اور آرمی چیف نے خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت بھی کی اس خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوۓ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کابل پر قبضے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات بڑھے ہیں ۔

امریکہ اور نیٹو ملکوں نے جو اسلحہ چھوڑا تھا وہ اب دہشتگردوں اور جرائم پیشہ افراد کے پاس بھی ہے اور وہی اسلحہ اب پاکستان کے کچے کے علاقے کے ڈاکوؤں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے اگر افغان حکومت دہشتگردوں کے خلاف کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کی بات کرتی ہے تو پاکستان بھی افغان حکومت کی مدد کرنے کو تیار ہے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان دہشتگردی کے اڈے کے طور پر استعمال نہ ہو ایسے حملے پر امن اور جمہوری معاشروں کی توہین ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+