کویت کی ہٹ دھرمی ڈال دے گی دراڑ ایک مرتبہ پھر ایران اور سعودی عرب میں

ایران اور سعودی عرب

نیوز ٹوڈے : چین کی کوششوں سے سعودی عرب اور ایران نے اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا جو معاہدہ کیا تھا اس کے بعد کئی مسلمان ملکوں کے درمیان تعلقات خوشگوار ہونے لگے تھے اور ایران اور سعودی عرب نے اپنے سفارتخانے بھی ایک دوسرے کے ملکوں میں کھول لیے تھے لیکن اب ایران اور سعودی عرب کے درمیان ایک مرتبہ پھر حالات کشیدہ ہوتے نظر آ رہے ہیں اور اس کی وجہ سمندر میں موجود گیس فیلڈ ہے جس پر ایران کا قبضہ ہے اور ایران کی سرحد میں ہی آتی ہے لیکن کویت کا کہنا ہے کہ گیس کے یہ ذخائر سعودی عرب اور کویت کی ملکیت ہیں ۔

ایران اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے صلہ رحمی سے حل کرنا چاہتا ہے لیکن کویت اپنی بات پر ڈٹا ہوا ہے اور وہ ایران کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت یا معاہدے کیلیے تیار نہیں اور اب ایران نے بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ کہہ دیا ہے کہ اگر سعودی عرب اور کویت بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالنا چاہتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے ورنہ اس گیس فیلڈ پر ہم کسی کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے ایران کے سامنے کویت ایک کمزور ملک ہے اور سعودی عرب ایک طاقتور ملک ہے لیکن سعودی عرب کا فاصلہ سمندر کے اس حصے سے بہت زیادہ ہے اس لیے ایران بآسانی اس فیلڈ پر اپنا قبضہ برقرار رکھ سکتا ہے اگر یہ معاملہ پر امن طریقے سے حل نہ ہو سکا تو ایران اور سعودی عرب کے درمیا ن حالات ایک مرتبہ پھر خراب ہو سکتے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+