زیلینسکی اور ولادیمیر پیوٹن کا ہوگا آمنا سامنا اب بحیرہ اسود میں

کریمیا پر قبضے

نیوز ٹوڈے : زیلینسکی کا کہنا ہے کہ اس نے اب ایسا منصوبہ بنایا ہے کہ اگر جنگ میں روس جیت بھی جاۓ تو اسے ہم اتنے زخم دے دیں گے کہ وہ کراہتا رہے گا زیلینسکی کے منصوبے میں شامل ہے کریمیا پر قبضہ اور بحیرہ اسود پر روس کا دبدبہ کم کرنا ، اس منصوبے پر عمل کرنے کے لیے زیلینسکی نے اپنی ازوف بٹالین کو حکم بھی جاری کر دیا ہے کریمیا پر بڑا حملہ کرنے کیلیے ازوف بٹالین کو جرمنی میں ٹریننگ بھی دی جا رہی ہے زیلینسکی نے بحیرہ اسود میں روس کی پیٹرولنگ شپ پر ڈرون حملہ بھی کیا ہے لیکن روس نے یوکرین کے ان ڈرونز کو نشانے پر پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا جس سے روس کے بحری جہازوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔

یوکرین نے روس کے ان بحری بیڑوں کو نشانہ بنایا ہے جو روس نے یوکرین کے اناج کاریڈور پر تعینات کر رکھے ہیں اور روس نے کریمیا حملے کے بعد اس کاریڈور پر اپنے جہازوں کی تعیناتی بڑھا دی تھی اور یوکرین کے اناج سپلائی کا راستہ بند کر دیا تھا یوکرین کا اس کاریڈور پر حملہ کرنا اپنا راستہ کھلوانا تھا تاکہ اس کا سڑتا ہوا اناج یورپ تک پہنچ سکے لیکن یوکرین کے اس حملے کے بعد روس نے میزائلوں سے لیس تین اور بحری جہاز بحیرہ اسود میں تعینات کر دیے ہیں یوکرین نے بھی اڑیسہ بندر گاہ کے قریب خفیہ جھیل میں اپنے ڈرونز کی تعداد بڑھا دی ہے بحیرہ اسود میں بہت جلد بڑی جنگ ہو سکتی ہے یوکرین اس کوشش میں ہے کہ اگر کریمیا اس کے ہاتھ میں آجاۓ تو اڑیسہ بندر گاہ کھولنے کیلیے روس پر دباؤ بڑھایا جا سکتا ہے اور یوکرین کئی شرطوں کے ساتھ روس کو جنگ ختم کرنے کیلیے مجبور کر سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+