نگراں حکومت کی دونوں ایوانوں میں قانون سازی میں پھرتیوں سے اتحادی جماعتیں نالاں
- 03, اگست , 2023
نیوز ٹوڈے: نگران حکومت نے جااتے جاتےقومی اسمبلی اور سینیٹ سے 50 سے زیادہ بل منظور کرا لیے جس پر اتحادی جماعتوں نے قانون سازی کا حصہ بننے سے انکار کر دیا وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے قانون سازی کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوۓ کہا کہ پارلیمینٹ کے دونوں ایوانوں میں قانون سازی کی فیکٹری لگا دی گئی ہے اتنی تیزی سے بل تیار اور منظور کرواۓ جا رہے ہیں جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے کہا ہے کہ یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ اتنی خاموشی سے سپلیمینٹری ایجنڈا کیوں منظور کروایا جا رہا ہے-
دیگر اراکین نے بھی شکوہ کیا ہے کہ بل کی کاپیاں اراکین کو نہیں دی جا رہیں اور نہ ہی ایوان میں نۓ قوانین پر کوئی بحث کی جا رہی ہے ایسے قوانین کا ہم حصہ نہیں بنیں گے سینیٹ میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل پیش کرنے پر اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا رضا ربانی نے بلوں کی کئی کاپیاں پھاڑ دیں جے یو آئی کے کامران مرتضٰی اور ن کے افنان اللٰہ نے بھی ترمیمی بل کی خوب مخالفت کی سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اس طرح کی قانون سازیوں سے پوری دنیا میں اور اور میڈیا پر ہمارے ایوان کا مزاق بنتا جا رہا ہے-
تبصرے