افریقہ کا ملک نائیجر بنا یورپ اور روس کے درمیان میدان جنگ

ولادیمیر پیوٹن

نیوز ٹوڈے : سہارا ریگستان میں بسا افریقہ کا ایک ملک نائیجر یورپ اور روس کے درمیان میدان جنگ بن چکا ہے نائیجر میں عبدالرحمٰن چیانی نے نائیجر کے صدر محمد بازوم کے خلاف بغاوت کا اعلان کر دیا اور 26 جولائی 2023 کو انہیں اپنا عہدہ چھوڑنے پر مجبور کر دیا ولادیمیر پیوٹن نائیجر کے باغیوں کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے عبدالرحمٰن چیانی کو مفت ہتھیار دینے کا اعلان کر دیا پیوٹن نے یہ اعلان بغیر کسی مقصد کے نہیں کیا اس اعلان کے پیچھے ان کا ایک ایسا منصوبہ چھپا ہے جو پورے یورپ کو گھٹنوں پر لا سکتا ہے کیونکہ نائیجر کے صدر محمد بازوم جن کو عہدے سے ہٹا کر جیل میں ڈال دیا گیا ہے یورپ کے بہت بڑے حامی تھے 1958 سے پہلے نائیجر پر فرانس کی حکومت تھی 1958 میں فرانس سے نائیجر نے آزادی حاصل کی تھی نائیجر میں اب بھی فرانس کا ایک بہت اہم فوجی اڈہ موجود ہے ۔

محمد بازوم کی گرفتاری اور عبدالرحمٰن کا عہدہ سنبھالنے کے بعد فرانس اور یورپ کے لوگوں کو نائیجر سے نکالا جا رہا ہے اور جنرل عبدالرحمٰن نے فرانس کو نائیجر سے اپنا فوجی اڈہ بھی ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے عبدالرحمٰن نے فرانس کے ساتھ کھلے عام جنگ کا اعلان کر دیا ہے اس کیلیے ولادیمیر پیوٹن نے اسے مفت ہتھیار دینے کا اعلان کر دیا ہے نائیجر ایک ایسا ملک ہے جس کو یورینیم کے ذخائر کا ساتواں بڑا ملک کہا جاتا ہے اور یورپ کو نیوکلیئر پاور پلانٹس کیلیے ٪70 یورینیم نائیجر سے سپلائی ہوتا ہے اس طرح پیوٹن نائیجر کو مفت ہتھیار دے کر یورپ کو نائیجر سے یورینیم کی سپلائی روکنا چاہتا ہے اس طرح پیوٹن یورپ میں ہتھیاروں کی تیاری بند کرکے یوکرین کو بغیر جنگ کے حاصل کر لیں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+