یوکرین کے ساتھ ساتھ جنگ کا نیا مورچہ کھلنے جا رہا ہے افریقہ اور یورپ کے درمیان

 

  نیوز ٹوڈے :  روس یوکرین جنگ کے ساتھ یورپی اور افریقی ملکوں کے درمیان جنگ کا دوسرا مورچہ بھی کھل سکتا ہے کیونکہ نائیجر اور دوسرے کئی افریقی ملکوں نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ وہ یورپی ملکوں کو مزید سونے اور یورینئم کی سپلائی نہیں کریں گے اور اگر افریقی ملکوں نے اپنے اس اعلان  پر عمل کر دیا تو یورپی ملکوں میں بجلی کا بہت بڑا بحران پیدا ہو جاے گا اسلیے افریقی ملکوں کے اس اعلان سے نیٹو بھڑک اٹھا اور اس نے افریقی ملکوں پر سخت پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا ہے ۔

    نائیجر کے بعد اب تمام مغربی افریقی ملکوں نے بھی یورپ کے خلاف بغاوت کا اعلان کر دیا ہے جن میں بالی اور الجیریا جیسے ملک شامل ہیں جنہوں نے فرانس اور امریکہ کو چیلنج کر دیا ہے یورپ کے٪75 حصے میں مغربی افریقہ کے ملکوں سے حاصل ہونے والے یورینئم سے بجلی پیدا ہوتی ہے اور فرانس کا تمام  یورینئم افریقہ سے ہی آتا ہے لیکن عبدالرحمٰن چیانی کے اقتدار سنبھالتے ہی نائیجر سے تمام فرانسیسی فوجیوں کو نکال دیا گیا وہاں موجود فرانسیسی فیکٹیوں اور کمپنیوں پر نائیجر حکومت قبضہ کرنے لگی ہے نائیجر اور دوسرے یورپی ملکوں کی اس ہٹ دھرمی پر نیٹو ملکوں نے افریقی ملکوں سے تمام پروازوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور ان ملکوں سے لین دین اور تجارت کے تمام معاہدے بھی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+