ہزارہ ایکسپریس حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی

ہزارہ ایکسپریس

نیوزٹوڈے: حکام نے بتایا کہ کراچی سے 275 کلومیٹر دور سندھ کے ضلع نواب شاہ میں سہارا ریلوے اسٹیشن کے قریب اتوار کو حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیاں پٹڑی سے اترنے کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے۔ کمشنر بے نظیر آباد ڈویژن عباس بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ واقعے میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہوئے جب کہ مسافر ابھی تک بوگی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ریلیف ٹرین بھی آنے والی ہے اور ضلع کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

پاکستان کے زوال پذیر ریل نظام پر حادثات عام ہیں اور برسوں سے آنے والی حکومتیں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے حصے کے طور پر ریل نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے کے لیے فنڈز حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ بے نظیر آباد کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس یونس چانڈیو نے بتایا کہ تباہ شدہ 10 میں سے 9 بوگیاں کلیئر کر دی گئی ہیں، زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بقیہ بوگی کو کلیئر کرنے کے لیے بھاری مشینری کی ضرورت ہے۔ ٹرین کے پٹری سے اترنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔ جائے وقوعہ پر موجود لوگوں اور مقامی حکام نے زخمی مسافروں کو نوابشاہ کے پیپلز میڈیکل ہسپتال منتقل کر دیا ہے جہاں مبینہ طور پر تقریباً 1,000 افراد کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ ٹرین حادثے کے بعد سندھ کے اندرون اضلاع جانے اور جانے والی ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی، جس سے ہزاروں افراد کے معمولات متاثر ہوئے، ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن بحال ہونے میں 18 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ حکام کو بھاری مال اور جانی نقصان کا خدشہ ہے کیونکہ اس بدقسمت ٹرین میں بڑی تعداد میں لوگ سوار تھے جو کہ اس کی گنجائش سے بھی زیادہ ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+