گھریلو ملازمہ بچی تشدد کیس میں ملوث سول جج عاصم منیر کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا گیا

ملزمہ صومیہ عاصم

نیوز ٹوڈے : گھریلو ملازمہ بچی تشدد کیس میں ملزمہ سول جج کی اہلیہ صومیہ کی ضمانت خارج ہونے پر انہیں عدالت نے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا عدالت نے یہ قرار دیا ہے کہ رضوانہ کی میڈیکل رپورٹ تشدد کے الزام کو سپورٹ کرتی ہے اور مقدمے میں صومیہ عاصم پر لگاۓ گۓ الزامات ناقابل ضمانت ہیں ضمانت صرف غیر معمولی حالات کی صورت میں دی جا سکتی ہے اور بچی کی حالت ضمانت کی اجازت نہیں دیتی اور کیس کی موجودہ صورتحال میں مداخلت کی صورتحال نہیں جج فرخ فرید نے ملزمہ کی ضمانت خارج کرتے ہوۓ کہا کہ انہیں کمرہ عدالت سے باہر لے جائیں کیونکہ ملزمہ ان کے ماتحت کی اہلیہ ہیں -

لیکن اگر بات انصاف کی ہوگی تو ہمیں انصاف کرنا ہوگا اور سچ کی تلاش میں ڈرنا نہیں چاہیے تفتیش میرٹ پر ہونی چاہیے شواہد ایمانداری سے جمع کریں کوئی دباؤ نہ لیں ملزمہ صومیہ عاصم نے بچی پر تشدد اور بچی کو گھر میں ملازم رکھنے سے انکار کر دیا ملزمہ نے بیان دیا کہ بچی کو سکن الرجی تھی جبکہ لاہور میں بچی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر پروفیسر الفرید ظفر نے میڈیکل رپورٹ میں تشدد کا ذکر کیا تھا جس کے بعد کیس میں تشدد کی دفعات کو شامل کیا  گیا تھا وزیر صحت ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ کیس کو منطقی انجام تک ضرور پہنچایا جاۓ گا اور بچی کی پلاسٹک سرجری کی جاۓ گی -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+