رضوانہ تشدد کیس ، ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

جج کی اہلیہ صومیہ عاصم

نیوزٹوڈے: اسلام آباد کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے منگل کو سول جج کی اہلیہ صومیہ عاصم کو گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ خان کنڈی نے کیس کی سماعت کی جب ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے آغاز پر جج نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر (IO) نے ملزم کا جسمانی ریمانڈ کیوں طلب کیا؟

IO نے کیس میں جواب دیا، "افسروں کو ابھی بھی تفتیش کرنی تھی۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے سومیا کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ وہ اسے 22 اگست کو دوبارہ پیش کرے۔ سول جج کی اہلیہ کو 7 اگست کو گھریلو ملازمہ پر تشدد کیس میں عدالت کی جانب سے ملزم کی ضمانت مسترد ہونے کے فوراً بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔ عدالتی کارروائی ہوئی جہاں ملزمہ صومیہ عاصم اپنے وکلا کے ہمراہ ایڈیشنل سیشن جج فرخ فرید کے سامنے پیش ہوئیں۔

14 سالہ ملازمہ کو اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ نے مبینہ طور پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور لڑکی کے والدین کی جانب سے مقامی تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا۔

فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی سرگودھا میں تعینات سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ نے مبینہ طور پر اپنی ملازمہ رضوانہ پر طلائی زیورات چوری کرنے کا الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ ملازمہ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لڑکی اسلام آباد میں سول جج کے گھر 6 ماہ سے ملازمہ کے طور پر کام کر رہی تھی اور اسے سول جج کی اہلیہ نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مالکان نے لڑکی کو تنخواہ کا ایک پیسہ بھی نہیں دیا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+