امریکہ اور ایکو واس کی کوششیں ہوئیں ناکام علی لیمائن زین نائیجر کے وزیر اعظم بن گۓ

نائیجر  کے وزیر اعظم

نیوز ٹوڈے: افریقہ کے مسلم ملک نائیجر میں فرانس اور یورپی ملکوں کی حامی بزوم حکومت کا تختہ الٹتے ہی یورپ اور نائیجر کے پڑوسی غیر مسلم ملکوں کو یہ فکر ستانے لگی کہ اب مغربی افریقہ کے ساحلی علاقے میں یورپ کی اہمیت کم ہو جاے گی یہ علاقہ پہلے ہی مسلم ملکوں کی ملکیت ہے اور نائیجر میں عبدالرحمٰن چیانی کی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی فرانس اور یورپ کو آنکھیں دکھانا شروع کر دیں ہیں ایسے میں مغربی افریقہ کے ساحل پر یورپی ملکوں کیلیے تجارت کا راستہ بھی بند ہو سکتا ہے اسلیے یو این اے ایکو واس اور امریکہ کی کوشش ہے کہ بزوم حکومت کو بحال کیا جاے اس کیلیے ان ملکوں نے نائیجر کو دھمکیاں بھی دی ہیں ایکو واس نے نائیجر پر کئی پابندیاں بھی لگا دی ہیں اور نائیجر پر فوج اتارنے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے

ایکو واس نے نائیجر کی فوجی حکومت کو اقتدار چھوڑنے پر مجبو کرنے کیلیے اپنا ایک وفد بھی نائیجر بھیجا ہے لیکن نائیجر کی فوج اپنے فیصلے پر ڈٹی ہوئی ہے ایکو واس نے اب نائیجر کیلیے اپنے تمام بارڈر بند کر دیے ہیں امریکہ کی نگران ڈپٹی سیکرٹری وکٹوریہ نیو لینڈ بھی نائیجر کے فوجی افسران سے ملاقات کیلیے نائیجر گئیں تاکہ معاملات کو سلجھایا جا سکے لیکن وہ بھی ناکام لوٹیں نائیجر حکومت نے ایکو واس اور امریکہ کی ان کوششوں کا ناکام بناتے ہوۓ علی لیمائن زین کو نائیجر کا نیا وزیر اعظم مقرر کر دیا

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+