پولینڈ اور بیلا روس کی سرحد پر سلگتی جنگ کی چنگاری بھڑک اٹھی

سلگتی جنگ کی چنگاری

نیوز ٹوڈے: جنگ کی جو چنگاری پولینڈ کی سر زمین پر سلگ رہی تھی اب وہ چنگاری بھڑک اٹھی ہے روس کی پرائیویٹ فوج ویگنر کے لڑاکے پولینڈ میں گھس چکے ہیں انہوں نے پولینڈ میں اپنا ملٹری آپریشن شروع کر دیا ہے برطانیہ کی ایک انٹیلیجنس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پریگوزن کے لڑاکے پولینڈ میں داخل ہو چکے ہیں اور پریگوزن نے انہیں پولینڈ میں تباہی برپا کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے ویگنر کے نشانے پر سب سے پہلے پولینڈ کے وہ علاقے اور راستے ہوں گے جن کے ذریعے نیٹو ملک یوکرین کو ہتھیار سپلائی کرتے ہیں ویگنر لڑاکوں کے حملوں سے بپھرے پولینڈ نے بھی بیلا روس پر حملوں کا آغاز کر دیا ہے ۔

بیلا روس پر ہونے والے حملوں پر ولادیمیر پیوٹن نے صاف کہہ دیا ہے کہ بیلا روس پر حملہ روس پر حملہ مانا جاۓ گا اور روس اپنے اوپر ہونے والے حملے کا بدلہ ضرور لے گا پولینڈ کو معافی نہیں ملے گی یعنی کہ یوکرین کی جنگ ابھی کسی انجام تک نہیں پہنچی کہ یورپ میں جنگ کا ایک اور مورچہ کھل گیا ہے یہ جنگ یوکرین کی جنگ سے کہیں زیادہ بھیانک اور خوفناک ہو گی کیونکہ پولینڈ نیٹو کا ممبر ہے اور پولینڈ پر حملے کے بعد نیٹو کے 31 ملک میدان جنگ میں اتر سکتے ہیں دوسری طرف بیلا روس کو روس جیسی طاقت کی مکمل حمایت حاصل ہے اس طرح جس بڑی جنگ کے آثار نظر آرہے ہیں وہ جنگ بہت تباہ کن ہو گی پولینڈ نے بیلا روس کے 105 لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے دوسری طرف ویگنر لڑاکوں نے پولینڈ کے کئی ہتھیار خانوں کو نشانے پر لے لیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+