رانی پور کی ایک دس سالہ فاطمہ کو پیراسد اور اس کی اہلیہ نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا

ملازمہ پر تشدد

نیوز ٹوڈے : سرگودھا سے تعلق رکھنے والی کمسن ملازمہ بچی رضوانہ کو اسلام آباد میں سیشن جج کی اہلیہ نے چند روز پہلے تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کی وجہ سے بچی کی پسلیاں ، ٹانگوں کی ہڈیاں اور جبڑے کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور اس کے زخموں میں کیڑے پڑ گۓ تھے وہ بچی اب بھی لاہور کے جنرل ہسپتال میں زیر علاج ہے ایسا ہی ایک اور واقعہ خیر پور کے علاقے رانی پور میں پیش آیا جہاں پیروں کی حویلی میں دس سال کی کمسن ملازمہ بچی کو تشدد کرکے ہلاک کر دیا گیا تشدد کے بعد فرش پر تڑپ تڑپ کر مرنے والی فاطمہ کی ایک وڈیو سامنے آ گئی اور اسد شاہ اور ان کی اہلیہ کے پول کھل گۓ کیونکہ بچی پر تشدد کیا گیا اور جب بچی ہلاک ہوگئی تو اس کے والدین کو بتاۓ بغیر اسے دفنانے کی کوشش کی گئی-

فاطمہ کی ماں نے بتایا کہ مارنے کے بعد پیر میری بیٹی کی لاش نہیں دے رہے تھے اور نہ ہی ہمیں اس کے مرنے کی اطلاع دی گئی اطلاع ملنے پر ہم زبردستی بچی کی لاش لے کر آۓ انہوں نے ہمیں خاموش رہنے کیلیے پچاس ہزار روپے دینے کی کوشش بھی کی فاطمہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بچی پر ہونے والے مظالم کا سودا نہیں کریں گی انہیں پیسے نہیں انصاف چاہیے علاقے کے ایس ایچ او کو واقعے پر غفلت برتنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے اور نجی ہسپتال کے ڈاکٹر کو بھی غلط بیانی پر گرفتار کر لیا گیا ہے کیونکہ ڈاکٹر نے غلط میڈیکل رپورٹ تیار کی تھی -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+