وزیر اعلٰی سندھ کی جانب سے سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

صحافیوں کے احتجاج

نیوز ٹوڈے : آج سے دو روز قبل سندھ کے سینئر صحافی جان محمد مہر کو رات کو دفتر سے گھر جاتے ہوۓ نا معلوم افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر نے کی کوشش کی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہو گۓ تھے زخمی حالت میں انہیں ہسپتال لایا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوۓ انتقال کر گۓ جان محمد مہر کے قتل کے خلاف ملک بھر کے صحافیوں کا احتجاج جاری ہے صحافیوں کی مختلف تنظیموں نے وزیر اعلٰی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ جان محمد مہر کے قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جاۓ صحافیوں نے پریس کلب سے لے کر جناح باغ چوک تک ریلی نکالی اور خوب احتجاج کیا صحافیوں کے اصرار پر وزیر اعلٰی سندھ نے جان محمد مہر کے قتل کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے -

جے آئی ٹی میں کئی خاص برانچوں کے نمائندے شامل ہیں سندھ حکومت نے جے آئی ٹی کو جان محمد مہر کے قتل کی شفاف تحقیقات جلد از جلد شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے سات رکنی اس کمیٹی کو ایک ماہ کے اندر اندر رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کر دی گئی تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ جان محمد کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا ہے قتل میں نامزد دوملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے مقدمہ گیارہ نامزد اور تین نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے قتل سے قبل کچھ لوگ انہیں دھمکیاں بھی دے رہے تھے روہڑی اور سکھر سے اس کیس میں ملوث پندرہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+