روس کے ہتھیاروں کی تحقیق سے لگا امریکہ کو زبردست جھٹکا

روس یوکرین جنگ

نیوز ٹوڈے : روس یوکرین جنگ کے دوران روسی فوج نے 15 اور 16 اگست کو یوکرین کے کئی شہروں کو کروز میزائلوں کے حملوں سے دہلا دیا ہے یہ کروز میزائلیں گریں تو یوکرین میں لیکن ان میزائیلوں نےامریکہ کے جگر کو چھلنی کر دیا کیونکہ ان میزائلوں کے ملبے کی جانچ سے یہ پتہ چلا ہے کہ یہ میزائلیں اپریل 2023 میں بنائی گئی ہیں اور ان میزائلوں میں لگے ہوۓ سرکٹ تیس مختلف ملکوں کے ہیں یوکرین کی ایک تحقیقاتی کمیٹی نے اگست کے مہینے میں یوکرین پر استعمال کیے جانے والے 58 ہتھیاروں کے ملبے کی جانچ کی ہے اور یہ رپورٹ تیار کی ہے کہ روس کے ان ہتھیاروں میں ایک ہزار سے زائد دوسرے ملکوں کے پرزے اور سیمی کنڈیکٹرز استعمال ہوۓ ہیں -

حالانکہ جنگ کے دوران امریکہ اور نیٹو ملکوں نے روس کو مائیکرو چپ اور ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے خاص آلات دینے پر پابندی لگائی تھی تو روس کو نۓ ہتھیاروں کی تیاری کیلیے سامان کیسے پہنچ رہا ہے یوکرین کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے پر پینٹا گون میں یہ اور اس جیسے کئی اور سوال سر اٹھانے لگے یوکرین کی تحقیقاتی کمیٹی نے ان سوالوں پر دعوٰی کیا ہے کہ روس نے مائیکرو چپ اور ضروری سامان حاصل کرنے کیلیے ایک پپرالل امپورٹ چینل بنا لیا ہے روس کو درکار سامان بیجنگ پہنچتا ہے اور چین یہ سامان ماسکو پہنچاتا ہے یہ دعوٰی بھی کیا جا رہا ہے کہ یو اے ای اور ترکی یہ سامان روس کیلیے بیجنگ پہنچا رہے ہیں یہی وہ خبر ہے جس نے امریکہ کو ہلا دیا ہے -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+