عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہونگے، الیکشن کمیشن کا اعلان

عام انتخابات

نیوزٹوڈے: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کو اعلان کیا کہ مردم شماری 2023 کی روشنی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام حلقوں کی از سر نو تشکیل کی جائے گی، جس کا مطلب ہے کہ اگلے عام انتخابات 90 دن کے اندر نہیں ہوں گے۔ ای سی پی نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کی صدارت میں ملاقات کی جس میں آئندہ عام انتخابات اور نئی ڈیجیٹل مردم شماری سے متعلق صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ای سی پی نے چار ماہ میں حلقہ بندیوں کا کام مکمل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے صوبائی حکومتوں اور دیگر متعلقہ محکموں سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے فوری طور پر حد بندی کا کام شروع کر دیا تھا۔

آئین میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی اسمبلی اپنی مدت پوری ہونے پر تحلیل کر دی جاتی ہے تو انتخابات 60 دن میں ہوں گے لیکن اگر مدت ختم ہونے سے ایک دن پہلے بھی تحلیل ہو جاتی ہے تو انتخابات 90 دنوں میں کرائے جائیں گے۔آخری قومی اسمبلی مدت پوری ہونے سے تین دن قبل اس وقت کے وزیراعظم شہباز شریف کے مشورے پر 9 اگست کو تحلیل کر دی گئی تھی۔ جس نے نومبر کے پہلے ہفتے کے آخر تک عام انتخابات کی اجازت دے دی۔ تاہم، تحلیل سے صرف چار دن پہلے، اس وقت کی حکومت نے مشترکہ مفادات کی کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس بلایا جس نے مارچ-مئی 2023 میں ہونے والی ڈیجیٹل مردم شماری کو منظور کیا۔آئین کا آرٹیکل 224 ای سی پی کو پابند کرتا ہے کہ وہ تحلیل ہونے کے 90 دن کے اندر عام انتخابات کرائے۔ لیکن الیکشنز ایکٹ کا سیکشن 17(2) کہتا ہے، ’’کمیشن ہر مردم شماری کو باضابطہ طور پر شائع کرنے کے بعد حلقوں کی حد بندی کرے گا۔‘‘

سی سی آئی کے فیصلے، الیکشنز ایکٹ کے مطابق، تقریباً چار ماہ کے اندر حلقوں کی نئی حد بندی کو لازمی قرار دیا گیا، جس سے یہ قیاس آرائیاں ہوئیں کہ اگلے عام انتخابات 90 دنوں کے اپنے مقررہ وقت میں نہیں ہو سکتے۔اب، ای سی پی نے ان قیاس آرائیوں کے درست ہونے کی تصدیق کی ہے۔ جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حد بندی کا عمل 120 دن کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

ای سی پی کے ایک بیان میں کہا گیا کہ "آئین کے آرٹیکل 51 اور الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 17(2) کے مطابق، ای سی پی نے حلقوں کی نئے سرے سے حد بندی کرنے کے شیڈول کی منظوری دی ہے۔"

اس اعلان کے ساتھ ہی ای سی پی نے تمام پرانی حلقہ بندیوں کو منجمد کرتے ہوئے حلقہ بندیوں کی از سر نو تشکیل کا باقاعدہ کام شروع کر دیا۔ اس نے کہا کہ یہ سارا عمل 14 دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

اس نے مزید کہا کہ "کمیٹیاں [حد بندی کے عمل کے لیے] چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے لیے 21 اگست کو تشکیل دی جائیں گی اور یکم سے 4 ستمبر تک حلقہ بندیوں کی کمیٹیوں کو تربیت دی جائے گی۔"

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+