بٹگرام میں چئر لفٹ میں پھنسے آٹھ افراد کو مقامی لوگوں نے 14 گھنٹوں بعد نکال لیا

چئر لفٹ

نیوز ٹوڈے:خیبر پختونخواہ کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر 900فٹ کی بلندی پر جا رہی چئر لفٹ کی رسی ٹوٹ گئی جس سے اسکول کے چھ بچے ایک استاد اور ایک عام شہری سمیت آٹھ افراد ہوا میں معلق ہو کر رہ گۓچئر لفٹ میں موجود یہ آٹھ افراد 22 اگست بروز منگل کی صبح چھ بجے چئر لفٹ میں سوار ہوۓ تھے چئر لفٹ کی پہلے ایک اور پھر دوسری رسی ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے چئر لفٹ ہوا میں ایک رسی کے ساتھ لٹکنے لگی چئر لفٹ میں سوار بچوں کی عمریں 10 سے 13 سال تک ہیں چئر لفٹ میں سوار ایک بچہ ہائیٹ فوبیا کا مریض ہے جبکہ ایک بچہ دل کے عارضے میں مبتلا ہے لفٹ میں موجود ایک بچہ بے ہوش ہے تقریبا پونے بارہ بجے ریسکیو ٹیمیں لفٹ میں پھنسے افراد کو بچانے کیلیے پہنچ گئیں-

ہیلی کاپٹر کے زریعے ریسکیو اہلکاروں کو لفٹ کے قریب اتارنے کی کوشش کی گئی لیکن ہوا کے تیز دباؤ کی وجہ سے ڈولی بار بار جھولنے لگتی جس کی وجہ سے کافی دیر کے بعد بچوں کو ریسکیو نہ کیا جا سکا اس کے باوجود آرمی نے اپنا آپریشن جاری رکھا اور اعلان کیا کہ رات کو بھی آپریشن جاری رہے گا بڑی کوششوں کے بعد آخر کا ر شام سات بجے تک دو بچوں کو ریسکیو کر لیا گیا گیارہ بارہ گھنٹے بعد دو بچوں کو موت کے منہ سے نکال لیا گیا 10 گھنٹوں بعد اس آپریشن کی کامیابی کے اثرات نظر آنے لگے ہیں پاک آرمی کے چار ہیلی کاپٹر اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں ہوا کا دباؤ زیادہ ہونے اور بچوں کی طرف سے کم ریسپانس کی وجہ سے آپریشن مشکل ہو گیا ہے اندھیرے کی وجہ سےہیلی کاپٹرز روک دیے گۓ مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت رات کو آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور آخر کار 14 گھنٹے بعد اس آپریشن کو کامیاب کر لیا گیا-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+