ہم اپنے اڈے اور سرحدیں پڑوسی ملکوں پر حملوں کیلیے نہیں دیں گے الجیریا کے صدر نے دیا فرانس کو صاف جواب
- 24, اگست , 2023
نیوز ٹوڈے: نائیجر حکومت اور فوج کے درمیان اقتدار کی جنگ کا آغاز ہوتے ہی ایکو واس،،یورپی یونین،اور امریکہ نے بھی نائیجر حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا تھا کیونکہ نائیجر کے سابق صدر اور نائیجر حکومت فرانس حکومت کے زیر اثر تھی اور نائیجر فوج اسکے خلاف تھی اور اسے روس کی حمایت حاصل تھی نائیجر فوج نے جب نائیجر حکومت کا تختہ الٹ کر حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لے لی تھی توایکو واس اور یورپی ملک نائیجر کی فوجی حکومت کو اقتدار چھوڑنے اور سابقہ حکومت کی بحالی پر بجبور کرتے رہے کیونکہ نائیجر کی فوج نے اقتدار سنبھالتے ہی سب سے پہلے فرانس کی پندرہ سو فوج کو نائیجر چھوڑنے پر مجبور کر دیا تھا-
اور فرانس کے بڑے بڑے فوجی ٹھکانے ختم کرنے کا اعلان بھی کر دیا تھا دوسری طرف ایکوواس نے بھی یہ دھمکی دے دی کہ اگر بزوم کو رہا نہ کیا گیا اور ان کی حکومت بحال نہ کی گئی تو ایکو واس کی فوج نائیجر میں داخل ہو جاۓ گی لیکن نائیجر کی فوج آج بھی اپنی ضد پر اڑی ہوئی ہے ایکو واس کی طرف سے نائیجر فوج کو دی گئی مدت ختم ہو چکی ہے اسلیے فرانس نے الجیریا سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے جنگی طیاروں کیلیے ہوائی اڈے دےلیکن الجیریا نے اپنے اڈے اور سرحدیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اس سے صاف ظاہر ہے کہ الجیریا نائیجر میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت نہیں چاہتا اور وہ بھی نائیجر کی فوجی طاقت کے ساتھ کھڑا ہے الجیریا کے صدر عبدالمجید تبون نے ایک ریڈیو چینل پر انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ ایک فوجی آپریشن تمام افریقی ساحلی ملکوں میں آگ لگا سکتا ہے الجیریا اپنے پڑوسیوں کے خلاف کسی فوجی آپریشن کا حصہ نہیں بنے گا-
تبصرے