پیوٹن کا بیان پریگوزن کی موت کو کریملن کی بغاوت سے جوڑتا ہے

ولادیمیر پیوٹن

نیوز ٹوڈے : روس کے نجی فوجی گروپ ویگنر کے چیف پریگوزن کی موت تاحال ایک معمہ ہے ولادیمیر پیوٹن کی خاموشی سے کئی سوال جنم لے رہے ہیں کہ کیا پریگوزن کی موت کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے یا یوکرین کے لوگوں کیلیے پریگوزن کی موت زیلینسکی کی طرف سے دیا جانے والا تحفہ ہے کیونکہ ویگنر فوج نے باخموت پر قبضہ کرکے باخموت کی سب سے اونچی عمارت پر روس کا جھنڈا لہرایا تھا پریگوزن کے لڑاکوں نے یوکرین میں تباہی مچا دی یہی وجہ تھی کہ 24 جون کے بعد پریگوزن کے بیلا روس پہنچتے ہی کیو میں کہرام مچ گیا ۔

پریگوزن کا نام سنتے ہی زیلینسکی اور اس کی فوج تھر تھر کانپنے لگتے تھے اس لیے یہ بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ پریگوزن کی موت کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ بھی ہو سکتا ہے لیکن دوسری طرف ولادیمیر پیوٹن نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہےکہ بے شک یوگینی پریگوزن بہت سی صلاحیتوں کا مالک تھا اس نے نیو نازیوں کو کچلنے میں اہم کردار ادا کیا تھا لیکن پریگوزن نے اپنی زندگی میں کئی سنگین غلطیاں بھی کیں اور اسے اپنی غلطیوں کی سزا بھی ملی ہے پیوٹن کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ پریگوزن نے کریملن کے خلاف بغاوت کرکے بھی بہت بڑی غلطی کی تھی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+