سینیئر وکیل لطیف کھوسہ کا ایک گھنٹے تک اسلام آباد ہائی کورٹ کی لفٹ میں بند رہنا کئی سوالوں کو جنم دیتا ہے
- 26, اگست , 2023
نیوز ٹوڈے : سینئر وکیل لطیف کھوسہ اپنے کئی ساتھیوں سمیت اسلام آباد ہائی کورٹ کی تیسری منزل پر لفٹ میں پھنس گۓ یہ واقعہ دن بارہ بجے پیش آیا اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ تقریبا پونہ گھنٹہ لفٹ میں پھنسے رہنے کے باوجود ہائی کورٹ کے عملے نے فوری طور پر مدد کیلیے کچھ بھی نہ کیا لفٹ کا اچانک بند ہو جانا لفٹ میں فنی خرابی بھی ہو سکتی تھی لیکن دن کا وقت تھا اور ہائی کورٹ میں سیکیورٹی کا تمام عملہ موجود تھا جو اتنا طویل وقت گزرنے کے باوجود کہیں نظر نہ آیا اور نہ ہی ان کی کوئی فوری کاروائی سامنے آئی تو کیا یہ لطیف کھوسہ اور دیگر وکلاء کو مارنے کی کوئی کوشش کی گئی تھی ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی سیکیورٹی سے متعلق کئی خدشات پیدا ہو گۓ ہیں پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کروائی جائیں تقریبا ایک گھنٹے کے بعد جب وکلاء کو باہر نکالا گیا تو ان کی حالت غیر ہو چکی تھی کیونکہ 12 سے 15 لوگ لفٹ میں موجود تھے ان میں کچھ صحافی بھی شامل تھے لفٹ میں جاتے ہی لائٹ بھی بند ہو گئی اور موبائل کے سگنل بھی بند ہو گۓ کافی دیر بعد جب سگنل آۓ تو انتظامیہ کو مطلع کیا گیا لیکن پھر بھی کافی دیر تک کوئی کاروائی نہ کی گئی لفٹ سے باہر آ کر لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک گھنٹہ لفٹ میں بند رہ کر انہوں نے جو گھٹن محسوس کی ہے پاکستانی لوگ وہی گھٹن سولہ ماہ سے جھیل رہے ہیں انھوں نے کہا کہ اگر ہم مر بھی جاتے تو کالا کوٹ زندہ رہتا اور قانون کی بالا دستی زندہ رہتی ایک جماعت یا ایک ٹولہ آئین کو دفن نہیں کر سکتا ۔
تبصرے