پریگوزن کی حادثاتی موت نیٹو کی منصوبہ بندی بھی ہو سکتی ہے

نیٹو کی منصوبہ بندی

نیوز ٹوڈے: جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ویگنر فوج کے لیڈر یوگینی پریگوزن کی حادثاتی موت سے متعلق بھی اہم راز کھل رہے ہیں پریگوزن کی موت کے حوالے سے اب تک یہی اندازے لگاۓ جا رہے تھے کہ ان کی موت میں روس یا یوکرین کا ہاتھ ہو سکتا ہے لیکن اب جو نئی پیش رفت ہوئی ہے اس کے مطابق ویگنر فوج اس وقت نیٹو کیلیے سب سے زیادہ خطرہ بنی ہوئی تھی بیلا روس کے بارڈر پر ویگنر فوج کی جنگی تیاریوں سے پولینڈ ، لتھوانیا اور بالٹک ملکوں کے پسینے چھوٹنے لگے تھے ویگنر فوج کی بیلا روس کے بارڈر پر جنگی مشقوں سے نیٹو ملک بہت پریشان تھے ۔

نیٹو ملکوں نے پولینڈ کے بارڈر پر ہتھیاروں کی تعیناتی بڑھا دی تھی اور نیٹو ملک بیلا روس کے صدر کو کئی مرتبہ دھمکی بھی دے چکے ہیں کہ اگر اس کے بارڈر سے ویگنر فوج نے نیٹو پر حملہ کیا تو بیلا روس کے بارڈر سے بہت بڑی جنگ کا آغاز ہو جاۓ گا لیکن اس جنگ میں نیٹو ملکوں کا مقابلہ روس سے ہونا تھا اور نیٹو ملک جانتے ہیں کہ ان کے 31 ملکوں کے مقابلے میں اکیلا روس ہی کافی ہے اسلیے نیٹو کا کوئی بھی ملک روس سے براہ راست جنگ کیلیے تیار نہیں ہوتا اسلیے نیٹو ملکوں نے ویگنر فوج کو ہٹانے کیلیے بیلا روس سے لگنے والے تمام راستےبند کرنے کا اعلان بھی کر دیا تھا لیکن جب ان کا کوئی حربہ کامیاب نہ ہوا تو ہو سکتا ہے کہ انہوں نے ویگنر فوج کو کمزور کرنے کیلیے ویگنر چیف کو مارنے کا منصوبہ بنا لیا ہو ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+