جاپان میں ٹویوٹا کی 12 فیکٹریوں میں سسٹم میں خرابی کی وجہ سے کام معطل

ٹویوٹا  فیکٹری

نیوزٹوڈے: گاڑیاں بنانے والی جاپانی کمپنی ٹویوٹا نے بتایا ہے کہ نظام میں پیدا ہونے والی خرابی کی وجہ سے جاپان میں اپنی 14 میں سے 12 فیکٹریوں میں کام روک دیا ہے لیکن یہ سائبر حملہ نہیں لگتا ہے۔ ٹویوٹا کے ایک ترجمان نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’گاڑیوں کی جن 12 فیکٹریوں میں 25 لائنیں متاثر ہوئی وہاں پرزہ جات کے آرڈرز پر کام نہیں ہو رہا۔‘

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سائبر حملہ نہیں ہے۔ ہم اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اور جتنی جلدی ممکن ہوسکا اسے بحال کرنے کی کوشش کریں گے۔ ابھی یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ کمپنی دوبارہ کب معمول پہ آےَگی -انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ بیرون ملک فیکٹریاں متاثر ہوئی ہیں یا نہیں ترجمان نے بتایا کہ جنوبی کیوشو خطے میں ٹویوٹا فیکٹری اور کیوٹو میں ڈائی ہاٹسو کی فیکٹریاں بدستور کام کر رہی ہیں- ٹویوٹا موٹرز کارپوریشن کے ایک ترجمان نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹر کو بتایا کہ گاڑیوں کے ایک درجن اسمبلی پلانٹس میں خرابی کی وجہ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ لیکن ابھی تک یہ پتہ نہیں چل رہا کہ پیداوار کتنی متاثر ہوئی ہے۔

ٹویوٹا اپنی کارکردگی اور بروقت پیداواری نظام کی وجہ سے مشہور ہے۔گاڑیاں بنانےکی صنعت کو کرونا کی عالمی وبا کے اثرات کا سامنا کرنا پڑاتھا، لیکن گاڑیاں بنانے والی اس سب سے بڑی کمپنی نے 2022 میں لگاتار تیسرے سال عالمی سطح پر سب سے زیادہ فروخت کی۔ ٹویوٹا کا ہدف 2.58 کھرب(17.6 ارب ڈالر) سالانہ منافع حاصل کرنا تھا اور مارچ 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے 38 کھرب ین کا ہدف طے کیا گیا ہے۔ٹویوٹا نے کہا ہےکہ یس نے مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور پیداواری سرگرمیوں کو معمول پر لانے کے لیے سپلائرز کے ساتھ کام کیا ہے۔تاہم کمپنی کی جانب سے صارفین کو نئی گاڑیوں کی ترسیل اب بھی تاخیر کا شکار ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+