رحیم یار خان سول ہسپتال کے عملے نے کی بے حسی کی انتہا

انتظامیہ کی غفلت

نیوز ٹوڈے: سندھ کے مختلف علاقوں اور کراچی کی گلیوں میں کھلے گٹر انتظامیہ اور سندھ حکومت کا منہ چِڑا رہے ہیں انتطامیہ اور سرکاری ملازمین کی غفلت سے نشہ آور افراد گٹروں کے ڈھکن اٹھا کر بیچ دیتے ہیں کوئی پوچھ گچھ نہیں ہے اور اب یہ حال ہو چکا ہے کہ صرف اگست کے مہینے میں کھلے گٹروں کی وجہ سے کراچی میں آٹھ سے دس بچے جاں بحق ہو چکے ہیں رحیم یار خان لیاقت پور میں کھلے گٹر میں گر کر کل دو بہن بھائی جاں بحق ہو گۓ ۔

آج رحیم یار خان کے علاقے شمس کالونی میں ایک آٹھ سالہ بچہ ریحان پتنگ اڑا رہا تھا کہ گلی میں موجود مین ہول میں گر گیا اسے بچانے کی کوشش کرتے ہوۓ اس کی دس سالہ بہن مقدس بھی گٹر میں گر گئی دونوں بہن بھائیوں کو فوری طور پر گٹر سے نکال کر ہسپتال لے جایا گیا لیکن دونوں راستے میں ہی دم توڑ گۓ اس افسوسناک واقعے سے زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ان بچوں کو ہسپتال منتقل کرنے کیلیے شمس کالونی کے تحصیل ہسپتال کے عملے نے اسٹریچر دینے سے انکار کر دیا جس پر ایم ایس نے نائٹ شفٹ کے عملے کو معطل کر دیا دونوں بچوں کی نماز جنازہ ادا کرکے انہیں دفن کر دیا گیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+