فرانس کی ہٹ دھرمی نائیجر کی فوجی حکومت کو جنگ کیلیے اکسا رہی ہے

 

    نیوز ٹوڈے : افریقی ملک نائیجر اور یورپی ملک فرانس کے درمیان اس وقت حالات اتنے کشیدہ ہو چکے ہیں کہ کسی بھی وقت دونوں ملکوں میں جنگ چھڑ سکتی ہے کیونکہ نائیجر کی فوجی حکومت نے فرانس کے سفیر کو نائیجر چھوڑنے کا سختی سے حکم دے  دیا تھا لیکن فرانسیسی سفیر پر نائیجر کی دھمکیوں اور سختیوں کا کوئی اثر نہیں ہو رہا اور اب نائیجر حکومت نے فرانسیسی سفیر کا کھانا ، پانی اور بجلی کی ترسیل بھی روک دی ہے لیکن اس کے باوجود ایما نیول میکرون اپنی ضد پر اڑے ہوۓ ہیں اب نائیجر حکومت نے نائیجر پولیس کو حکم دے دیا ہے کہ وہ جلد از جلد فراسیسی سفیر کو واپس بھجواۓ نائیجر حکومت نے فرانسیسی سفیر کا ویزا بھی کینسل کرنے کا حکم دے دیا ہے لیکن فرانس کی حکومت کا کہنا ہے کہ فرانس کے سفیر واپس نہیں آئیں گے ۔

        فرانس کے سفیر کو نائیجر کی منتخب کردہ حکومت نے تعینات کیا تھا اور نائیجر کی فوج کو سابقہ منتخب حکومت کے کسی قانون کو توڑنے کا کوئی حق نہیں نائیجر حکومت بھی فرانس پر اسلیے بھڑکی ہوئی ہے کیونکہ فرانسیسی سفیر نے نائیجر کے فوجی افسران کے ساتھ ہونے والی ایک میٹنگ میں جانے سے انکار کر دیا تھا اور دوسری وجہ یہ ہے کہ فرانس نے ابھی تک نائیجر کی نئی فوجی حکومت کو قبول نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ فرانس حکومت اور نائیجر کی فوجی حکومت آمنے سامنے آ گۓ ہیں فرانس کے 1500 فوجی اب بھی نائیجر میں موجود ہیں فرانس کی ہٹ دھرمی یہ ہے کہ نہ تو وہ اپنی فوج واپس بلا رہی ہے اور نہ ہی سفیر کو ، اس بات سے آگ بگولہ ہو کر نائیجر کسی بھی وقت فرانس پر حملہ کر سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+