پنجاب میں بچوں سے مشقت کرانے کے خلاف مہم کا آغاز

مہم کا آغاز

نیوزٹوڈے: بچوں پر مشقت کے دوران جسمانی تشدد کے کچھ واقعات سامنے آئے جس کے بعد اس مہم کا آغاز کیا گیاہے جس میں سختی سے پندرہ سال سے کم عمر بچوں کو کسی کے ہاں مزدوری کرنے سے منع کیا گیا ہے -سیکریٹری لیبر اینڈ ہیومن ریسورس فیصل فرید نے گزشتہ دنوں بچوں پر تشدد کر کے ان کو قتل کرنے کے جو واقعات ہوئے ہیں،ان واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جس کے بعد بچوں کی مشقت کے خلاف مہم شروع کی جا رہی ہے۔

فیصل فرید نے بتایا کہ 2017 کے ایک سروے کے مطابق صرف پنجاب میں 30 فیصد چائلڈ لیبر ہے۔ ہمارے لیے یہ فکرکرنے کا لمحہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں سے مشقت کروانے والے افراد کو گرفتار کیا جائے گا اور سخت سے سخت سزا دی جائے گی ان پر سات ماہ قید اور ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔

بچوں سے کام کروانے کی بجاےَ انہیں سکول میں داخل کرا کے تعلیم سے آراستہ کیا جاےَ- فیصل فرید نے بتایا کہ مقامی این جی اوز کے ساتھ مل کر رسمی و غیر رسمی شعبوں میں 15 سال سے کم عمر بچوں کی مشقت کے خاتمے کے لیے آگاہی سیمینار منعقد کرے گی۔ بچوں کی مشقت کے حوالے سے ایک لینڈ لائن نمبر بھی جاری کیا جائے گا جہاں ایسے بچوں کے حوالے سے شکایت کی جا سکے گی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+