سائفر کیس: عمران خان کو مزید 2 ہفتے جیل میں رہنے کا حکم جاری

سائفر کیس

نیوزٹوڈے: پاکستان کے معزول وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان 26 ستمبر تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہیں گے کیونکہ خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی ہے۔ملک کے سابق کرکٹ اسٹار، جنہیں توہین مذہب اور دہشت گردی سمیت 150 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے، توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا معطل ہونے کے باوجود اٹک جیل میں ہی رہے۔ پچھلے ہفتے سائفر کیس میں ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع کی گئی تھی اور اب اسے ستمبر کے آخر تک بڑھا دیا گیا ہے۔

خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے بدنام زمانہ اٹک جیل میں مقدمے کی سماعت پر حکومت کی جانب سے عدم اعتراض کے بعد کارروائی جاری رکھی۔ عمران خان کے وکیل کی ٹیم کو جیل کے اندر جانے کی اجازت دی گئی جس میں 9 وکلا اور وفاقی تفتیش کار شامل تھے اور ان کیمرہ سماعت میں شرکت کی۔پہلے پی ٹی آئی چیئرمین کی حاضری لگائی گئی، بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی سربراہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی۔

اس سے قبل سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر عدالت کی درخواست پر سماعت اٹک جیل میں کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ اس ہفتے کے شروع میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی جیل میں ہونے والی سماعت کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ سابق وزیراعظم نے کیس میں ضمانت کی درخواست بھی دی لیکن 7 ستمبر کو جج کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے کارروائی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی۔ پاپولسٹ سیاست کے لیے مشہور رہنما 5 اگست سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں جب انہیں بدعنوانی کے ایک مقدمے میں لاہور کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

آئی ایچ سی نے بعد میں سزا کو منسوخ کر دیا لیکن پی ٹی آئی کے سربراہ کو اس کے بعد سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا کیونکہ انہیں گزشتہ سال مارچ میں سابق سفیر کی طرف سے بھیجی گئی سفارتی کیبل کو لیک کرنے کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+