وفاق میں نگران حکومت اصل میں ن لیگ کی ہے خورشید شاہ
- 20, ستمبر , 2023
نیوز ٹوڈے : نگران حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی پی ڈی ایم کی دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں دراڑ پڑنی شروع ہو گئی پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ سے گلے شکوے بڑھنے لگے نگران حکومت کے دور میں پنجاب اور وفاق میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوۓ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وفاق میں نگران حکومت اصل میں ن لیگ کی ہے ملک میں حکومت ن لیگ کی ہے تو شکوے شکایتیں بھی انہی سے ہوں گی خورشید شاہ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ سندھ میں ترقیاتی سکیمیں روک رکھی ہیں جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں نئی سکیموں پر کام جاری ہے سندھ میں کوئی افسر تعینات نہیں کیا جا رہا بلاول بھٹو زرداری نے بھی ایک تیر سے دو شکار کرتے ہوۓ کہ کہ لیول پلیٹس نہ ملنے کی شکایت صرف مسلم لیگ ن سے ہے آصف علی زرداری ہی اس کا حل نکالیں گے بلاول بھٹو نے بھی پنجاب میں جاری نئی سکیموں پر اعتراض کرتے ہوۓ کہا کہ اگر سندھ میں نئی سکیموں پر پابندی ہے تو پنجاب میں بھی ہونی چاہیے-
پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے بیان کے جواب میں مسلم لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوۓ کہا کہ پنجاب میں ترقیاتی سکیموں کے جاری رہنے کے بارے میں پیپلز پارٹی محض افواہوں پر یقین کر رہی ہے خواجہ آصف نے کہا نگران حکومت میں مسلم لیگ ن کا کوئی عمل دخل نہیں انہوں نے کہا کہ حکومت میں چودہ مہینے بڑی عزت سے ایک ساتھ گزارے اور خواہش ہے کہ الیکشن بھی اکٹھے لڑیں خواجہ آف نے کہا کہ سندھ میں تعیناتیاں آصف علی زرداری کی مرضی سے ہوتی ہیں آصف علی زرداری کی خواہش کا احترام کرتے ہیں ہماری بھی وہی خواہش ہے-
تبصرے