سندھ کیرتھر کے علاقے میں نایاب جنگلی جانوروں کی زندگیاں پڑیں خطرے میں

جنگلی جانوروں

نیوز ٹوڈے : صوبہ سندھ کے شہر جامشورو سے کچھ آگے کرچاٹ کے قریب کیرتھر رینج کا پہاڑی علاقہ ہے اس علاقے کی اہم بات یہ ہے کہ اس علاقے میں مختلف قسم کی نایاب نسلوں کے جنگلی جانور پاۓ جاتے ہیں ان جانوروں کو دیکھنے کیلیے بڑے دور دور کے علاقوں سے لوگ آتے ہیں کیرتھر پارک میں کرچاٹ سینٹر سے تھوڑی آگے کوہ تراش کی وادی آج بھی قدیم دور کی انسانی تہذیب کو اپنے اندر سموۓ ہوۓ ہے کوہ تراش کا مطلب ہے تراشنے والوں کا پہاڑ اور یہ فارسی زبان کا لفظ ہے اس کے ارد گرد 3500 سال پہلے کےمسیحی تہذیب کے آثار ملتے ہیں-

کیرتھر کے علاقے میں موجود نایاب جنگلی جانوروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ایک دن پہلے کیرتھر میں 35 جنگلی بکرے مردہ حالت میں پاۓ گۓ تاحال ان کی ہلاکت کی وجہ معلوم نہ ہو سکی علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بکرے پی پی آر بیماری کا شکار ہو رہے ہیں اس بیماری کو مقامی زبان میں گوٹ طاعون کہتے ہیں یہ بیماری بہت تیزی سے پھیلتی ہے اور بھیڑ اور بکریوں کو اپنا شکار بناتی ہے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ بیماری بکریوں سے ان آئی بیکس جنگلی بکروں میں پھیلی ہے بیماری پر قابو پانے کیلیے  مردہ بکروں کو جلایا اور دفنایا جا رہا ہے-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+