بروز جمعہ عید میلاد النبی کے موقعہ پر خیبر پختونخواہ اور بلوچستان دھماکوں سے لرز اٹھا

    نیوز ٹوڈے : پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں بروز جمعہ عید میلاد النبی کے جلوس پر خود کش حملہ ہوا جس کے باعث جلوس میں شریک 52 افراد جاں بحق ہو گۓ اور کئی افراد زخمی ہو گۓ شہید ہونے والوں میں ایک ڈی ایس پی مستونگ بھی شامل تھے اور 55 افراد سے زیاد زخمی ہوۓ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اسلیے مزید اموات کا خدشہ بھی ہے دھامکے کے بعد علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گۓ ہیں مستونگ شہر میں بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے پولیس نے جاۓ حادثہ سے ملنے والا ایک دستی بم ناکارہ بنا دیا ہے علاقے کے ہسپتالوں میں بھی ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔

   اس المناک حادثے پر صوبہ بلوچستان کی حکومت نے صوبہ بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے تین روز تک سرکاری عمارتوں پر بھی قومی پرچم سر نگوں رہے گا تحقیقات سے جو حقائق سامنے آئے ہیں ان کی رو سے بھارت کی خفیہ ایجنسی را اس دھاماکے میں ملوث نکلی ٹویٹر اکاؤنٹ پر را سے قریبی تعلق رکھنے والے شخص نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ۔ کل بروز جمعہ ہنگو کے علاقے دوآبہ میں بھی جمعہ کے خطبہ کے دوران پولیس اسٹیشن کی مسجد میں دو خود کش حملے ہوۓ جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہو گۓ جبکہ 12 افراد زخمی ہو گۓ اور مسجد کو بھی نقصان پہنچا پولیس نے ایک حملہ آور کو مسجد کے باہر  ہی کیفر کردار تک پہنچا دیا تھا جبکہ دوسرا مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+