آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک کی بھی پاکستان کی غریب عوام کی کمر توڑنے کی تیاری

ٹیکسوں کی بھر مار

نیوز ٹوڈے : عالمی بینک کی جانب سے حکومت پاکستان کو دی جانے والی تجاویزمیں بھی عام شہریوں پر ٹیکسوں کی بھر مار کر کے ان کی کمر توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے آئی ایم ایف کے بعد اب عالمی بینک کے مطالبات بھی سامے آنے لگے عالمی بینک کی تجاویز کے مطابق سالانہ 6 لاکھ آمدنی والے شہریوں پر 35 فیصد ٹیکس عائد کیا جاۓ اس کے علاوہ دکانداروں اور چھوٹے کاروباریوں کی درست آمدنی کا تخمینہ لگا کر ان سے بھی ٹیکس وصول کیا جاۓ عالمی بینک نے کسانوں اور زمینداروں پر بھی ٹیکس لگانے کیلیے تجاویز پیش کر دیں

کہ زرعی شعبے میں ساڑھے بارہ ایکڑ زمین پر ٹیکس وصول کیا جاۓ عالمی بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ جائزے اور مناسب تیاری کے بغیر شروع کیے گۓ تمام ترقیاتی منصوبے بھی ختم کر دیے جائیں عالمی بینک نے پاکستان کے قرض میں لگاتار اضافے کے باعث پاکستان کو قرضے کے بوجھ میں دبے غریب ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے اور حکومت پاکستان کو ان سیاسی وزراء اور ارکان اسمبلی کے خلاف نوٹس لینے کی ہدایت کر دی ہے جو ٹیکس کے قوانین میں رکاوٹ بنتے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+