ایک سال کی مدت میں پی آئی اے کو 38 ارب کا نقصان

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ

نیوزٹوڈے: خسارے میں چلنے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) نے 2000 روپے گراؤنڈ ہونے والے طیاروں کی وجہ سے 38 ارب کا نقصان ہوا۔آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے سی ایل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے سال 2021 کے آڈٹ کے دوران دیکھا گیا کہ طیارے کے دو B-777، دو A-320A، اور ایک ATR72 عارضی گراؤنڈ اور شیڈول مینٹیننس کی وجہ سے گراؤنڈ رہے۔مینٹی نینس پلان کے مطابق، انتظامیہ نے عارضی گراؤنڈنگ اور 19 سے 28 دنوں کے شیڈول مینٹیننس کے لیے تخمینہ وقت مختص کیا، جس پر عمل نہیں کیا گیا۔انجینئرنگ اور مینٹیننس مینوئل کے سیکشن 2.10.3.1 کے مطابق، پی آئی اے انجینئرنگ اینڈ مینٹیننس کم از کم دیکھ بھال کی ضروریات کا احترام کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام دیکھ بھال مینوفیکچرر کی دستاویزات/ہدایات کے مطابق کی جائے۔

آڈٹ کا خیال تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے سست روی کے نتیجے میں طیاروں کی 905 دنوں تک طویل گراونڈنگ ہوئی جس کے نتیجے میں PLACL کو نقصان پہنچا اور آپریشنل تسلسل میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔ اس معاملے کی انتظامیہ کو اطلاع دی گئی اور ڈی اے سی میٹنگ میں بے ضابطگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انتظامیہ نے بتایا کہ آپریٹنگ بیڑے پر کم آپریشنز، مالی رکاوٹوں اور پرزوں کی ضروریات کے نتیجے میں بھاری دیکھ بھال کے تحت ہوائی جہازوں سے کینبلائزیشن میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے ہوائی جہاز کے رول آؤٹ میں تاخیر ہوئی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+