مفت یونٹس کے بجائے نقد پیسے ملیں گے ، سفارشات تیار

اہم پالیسی تبدیلی

نیوزٹوٖڈے: ایک اہم پالیسی تبدیلی میں، حکومت نے بجلی کمپنیوں کے افسران کو مفت بجلی کی موجودہ فراہمی کے بدلے مالیاتی سہولیات فراہم کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔معتبر ذرائع بتاتے ہیں کہ گریڈ 17 سے گریڈ 21 کے بریکٹ میں آنے والے افسران کے لیے ماہانہ مفت یونٹس کی تقسیم بند کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

توقع ہے کہ توانائی کی کابینہ کمیٹی پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ سمری پر اپنے آنے والے اجلاس میں اس تجویز کی منظوری دے گی۔یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر اس اقدام پر عمل درآمد ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں خاطر خواہ سالانہ بچت ہوگی جس کا تخمینہ 6 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا۔

تجویز کردہ ایڈجسٹمنٹ میں مفت یونٹوں کے موجودہ نظام کو مانیٹری الاؤنس سے بدلنا شامل ہے۔خاص طور پر، تجویز میں گریڈ 17 کے افسران کو 450 مفت یونٹس کے بجائے 15,858 روپے دینے کی تجویز دی گئی ہے۔گریڈ 18 کے افسران کو 600 مفت یونٹس کے بدلے 21,996 روپے ملیں گے جبکہ گریڈ 19 کے افسران 880 مفت یونٹس کے بجائے 37,594 روپے ماہانہ کے حقدار ہوں گے۔

اعلیٰ درجے کے افسران کے لیے مجوزہ مالی فوائد میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ گریڈ 20 کے افسران کو 1,100 مفت یونٹس کی بجائے 46,992 روپے ملیں گے اور گریڈ 21 کے افسران کو ماہانہ 1,300 مفت یونٹس کی جگہ 55,536 روپے مختص کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: ماہرین اقتصادیات نے پاکستان کے لیے صرف 2.4 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کی ہے۔

اسی طرح کی ایڈجسٹمنٹ جنریشن کمپنی کے افسران کے لیے بھی تجویز کی گئی ہے۔ اس سیکٹر میں گریڈ 17 کے افسران کو 24,570 روپے، گریڈ 18 کے افسران کو 26,460 روپے اور گریڈ 19 کے افسران کو 42,720 روپے ملیں گے، یہ سب موجودہ مفت یونٹس کی فراہمی کے بدلے میں۔

یہ امر اہم ہے کہ گریڈ 16 تک کے ملازمین کے لیے مفت بجلی کی فراہمی فی الحال برقرار رہے گی۔حکومت کا ان فوائد کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ ایک وسیع حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد مالیاتی ذمہ داری اور بجلی کے شعبے میں وسائل کی موثر تقسیم ہے۔کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے آئندہ اجلاس کے بعد اس معاملے پر مزید پیش رفت متوقع ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+